رمضان المبارک کو مسلمانوں کی صحت کا مہینا بھی قرار دیا جاتا ہے۔ اس کی وجہ ماہ صیام میں دن کا روزہ رکھنے سے انسانی صحت پر اس کے مرتب ہونے والے مثبت اثرات ہیں۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ دن کو کھانا پینا ترک کر کے سے موٹاپے اور امراض قلب جیسے خطرناک عوارض سے نجات ملتی ہے۔ جسم میں غذاء کو جزو بدن بننے میں مدد ملتی ہے اور نظام انہضام کے مسائل حل ہوتے ہیں۔
دبئی کی ماہر خوراک شروق المالکی نے بتایا کہ ماہ صیام میں روزہ داروں کو اپنی خوراک میں توازن قائم کرنا چاہیے۔ انہوں نےروزہ داروں کو چند مفید مشورے بھی دیے ہیں۔ روزے کو طبی طور پر اپنے لیے مفید بنانے کی خاطر درج ذیل امور انجام دینا چاہئیں۔
افطار کے وقت زیادہ کھانے کے بجائے وقفے وقفے سے کھائیں اور متنوعہ اشیاء استعمال کریں۔
افطار کا آغاز کھجور سے کرنا بہت مفید ہے۔
سحری میں حتی الامکان تاخیر کریں۔
خوراک میں پروٹین والی اشیاء مثلا دودھ ، دہی، گوشت، فائبر اور پتوں والی سبزیوں کا زیادہ استعمال کریں۔
سحری کے کھانے میں میٹھے اور نمک کا کم سے کم استعمال کریں۔
سحری کے وقت ایک ساتھ بہت زیادہ پانی پینے کے بجائے افطار کے دورانیے میں وقفے وقفے سے پانی پیتے رہیں۔