اسرائیلی وزیراعظم بنجمن نیتن یاھو نے شام کے مقبوضہ وادی گولان میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے نام سے یہودی کالونی تعمیر کرنے کا اعلان کیا ہے۔
مرکز اطلاعات فلسطین کے مطابق نیتن یاھو نے ‘ٹویٹر’ پر پوسٹ کردہ ایک بیان میں کہا ہے کہ ہم نے وادی گولان میں ایک جگہ پر نئی یہودی کالونی کے قیام کا فیصلہ کیا ہے۔ اس نئی کالونی کو امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے نام سے موسوم کیا گیا ہے۔
خیال رہے کہ اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاھو نے وادی گولان میں ایک یہودی بستی تعمیر کرنے کا اعلان کیا تھا اور کہا تھا کہ یہ اعلان امریکی صدر کی طرف سے وادی گولان کو اسرائیل کا حصہ تسلیم کرنے پر اظہار تشکر کے طور پر کیا گیا ہے۔
مارچ میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے شام کے مقبوضہ وادی گولان کو اسرائیل کا حصہ تسلیم کرتے ہوئے اس پر صہیونی ریاست کی حاکمیت کو قانونی تسلیم کر لیا تھا۔
اسرائیل نے سنہ 1967ء کی چھ روزہ عرب۔ اسرائیل جنگ میں وادی گولان پر قبضہ کیا اور سنہ 1981ء کو اسے صہیونی ریاست میں ضم کرلیا تھا۔ عالمی برادری وادی گولان پر صہیونی ریاست کے قبضے کو ناجائز قرار دیتی ہے۔
کنیسٹ نے 14 دسمبر 1981ء کو وادی گولان بل کی منظوری دی جس کے تحت اسے انتظامی، عدالتی اور قانونی طور پر صہیونی ریاست کا حصہ قرار دیا گیا تھا۔