عالمی ادارہ صحت کی طرف سے جاری کردہ ایک رپورٹ میں ماہ صیام میں افطاری اور سحری کے اوقات میں صحت مند کھانوں کے حوالے سے مشورے دیے گئے ہیں۔ عالمی ادارہ صحت کے ماہرین کا کہنا ہے کہ روزہ داروں کو سحری حتی الامکان تاخیر کے ساتھ کرنی چاہیے تاکہ دن کو گرمی میں پیاس یا بھوک کی کم سے کم شدت کا احساس ہو۔
عالمی ادارہ صحت کی ویب سائیٹ پر ماہر خوراک ڈاکٹر ایوب الجوالدہ کا انٹرویو شائع کیا گیا ہے جس میں ان کا کہنا ہے کہ روزہ داروں کو سحری اور افطاری کے کھانوں کا توجہ کے ساتھ اہتمام کرنا چاہیے۔ سحری میں خصوصی طور پر کاربو ہائیڈریٹ کے خواص پر مشتمل غذائیں شامل ہونا چاہیے۔ فائبر والی خوراک میں روٹی، اناج، دالیں، پھل اور کیلا شامل ہیں زیادہ استعمال کرنا چاہیے۔
ان کا کہنا ہے کہ فائبر اور کاربوہائیڈریٹ والی غذائیں روزہ داروں کو دن کو بھوک اور کم زوری کا کم سے کم احساس دلاتی ہیں۔ پوٹائیشیم سے بھرپور کھانے بھی سحری کے کھانے کا حصہ ہونا چاہیے۔ پروٹین والی غذائوں کا بہ کثرت استعمال اور کم سے کم حراروں والی غذائیں روزہ داروں کے لیے مفید ہیں۔ خشک میوہ جات میں اخروٹ اور بادام جیسے گری دار میوں کا استعمال پروٹین کی کمی پوری کرنے میں مدد گار ہوسکتا ہے۔
کاروبائیڈ ریٹ کے کیمیائی خواص والی غذائوں میں آلو، چاول، دالیں اور میکروںی جیسی غذائیں شامل ہیں۔ اس کے ساتھ ساتھ سحری میں انڈوں، دہی، مکھن اور وٹامن سے بھرپور غذائوں کو بھی شامل کرنا چاہیے۔