بیت المقدس میں وادی حلوہ انفارمیشن سینٹر کی طرف سے جاری کردہ ایک رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ اپریل 2019ء کے دوران مقبوضہ بیت المقدس میں اسرائیلی فوج نے فلسطینیوں کی املاک کی مسماری کا سلسلہ جاری رکھا جس میں رہائشی اور کمرشل املاک میں 51 املام مسمار کیں۔
مرکز اطلاعات فلسطین کے مطابق القدس میں وادی حلوہ انفارمیشن سینٹر کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے اپریل میں صہیونی فوج نے فلسطینیوں کی املاک مسماری کا سلسلہ جاری رکھا فلسیطنیوں کی املاک کوغیر قانونی قرار دے کر انہیں مسمار کیا گیا اور بہت سے فلسطینیوں کو املاک کی تعمیر کی پاداش میں بھاری جرمانے کیے گئے۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اپریل میں صہیونی فوج کے ریاستی جبر سے فلسطینیوں سے ان کی 11 املاک انہی کے ہاتھوں مسمار کرائی گئیں۔ انمیں 10 رہائشی فلیٹ، پانچ کمرے، مویشیوں کے 26 باڑے، 2 دیواریں، دو کار پارکنگ، ایک تجارتی عمارت اور متعدد گودام مسمار کرائے گئے۔
رپورٹ کے مطابق 23 املاک جبل المکبر، 7 صور باھر، 11 سلوان ،3 شعفاط کیمپ، تین ام طوبا، تین پرانے بیت المقدس اور ایک بیت حنینا میں مسمار کی گئی۔