چهارشنبه 30/آوریل/2025

غزہ مین تین روزہ خون خرابے کے بعد اسرائیل جنگ بندی پر تیار

پیر 6-مئی-2019

فلسطین کےعلاقےغزہ کی پٹی میں اسرائیلی فوج اور فلسطینی مزاحمت کاروں کے درمیان تین روز تک جاری رہنے والی لڑائی کے بعد فریقین عالمی سفارتی کوششوں سے عارضی جنگ بندی پر متفق ہوگئے ہیں۔

مرکز اطلاعات فلسطین کے نامہ نگار کے مطابق فلسطینی مزاحمتی قوتوں اور اسرائیلی فوج کے درمیان عارضی جنگ بندی معاہدے پر آج سوموار کی صبح عمل درآمد شروع ہو گیا۔ دونوں فریق عارضی جنگ بندی پر متفق ہو گئے ہیں۔

نامہ نگار کے مطابق آخری گھنٹوں کے دوران علاقائی اورعالمی سطح پر فلسطینی مزاحمت کاروں اور اسرائیلی فوج کے درمیان جنگ بندی کے لیے موثر سفارتی کوششیں کی گئیں۔ ان کوششوں میں اقوام متحدہ، قطر اور مصر پیش پیش رہے۔

فلسطینی مزاحمتی تنظیموں کے ترجمان ابو مجاھد نے بتایا کہ غزہ میں عارضی جنگ بندی معاہدے پر سوموار کو مقامی وقت کے مطابق صبح ساڑھے چار بجے عمل درآمد کیا گیا۔

ترجمان کا کہنا تھا کہ فلسطینی مزاحمتی قوتوں کی طرف سے جنگ بندی کے لیے غزہ کا محاصرہ ختم کرنے کا مطالبہ کیا گیا تھا۔

الاقصیٰ ٹی وی چینل کے ذرائع کے مطابق فلسطینی مزاحمت کاروں اور اسرائیلی فوج کے درمیان صبح ساڑھے چار بجے جنگ بندی پرعمل درآمد شروع کر دیا گیا۔

ادھر فلسطین ٹی وی چینل نے اسلامی جہاد کے ایک ذریعے کا کہنا ہے کہ جنگ بندی پر جمعرات کی صبح عمل درآمد شروع ہوگیا ہے۔

خیال رہے کہ اسرائیلی فوج نے غزہ کی پٹی میں گذشتہ تین روز کے دوران جارحیت کر کے 25 فلسطینیوں‌ کو شہید اور 150 کو زخمی کر دیا۔ فلسطینی مزاحمت کاروں کے جوابی راکٹ حملوں میں 4 صہیونی جھنم واصل اور ایک سو سے زاید زخمی ہوئے ہیں۔

مختصر لنک:

کاپی