فلسطین کی سپریم کورٹ نے اسکول کی معلمہ کو حکومت کی طرف سے قبل از وقت جبری ریٹائر کرنے کا فیصلہ معطل کر دیا ہے۔
مرکز اطلاعات فلسطین کے مطابق فلسطینی قانون دان احمد نصرہ نے انسانی حقوق کی تنظیم کی طرف سے دی گئی درخواست کی پیروی کرتے ہوئے معلمہ کی قبل از وقت جبری ریٹائرمنٹ کو عدالت میں چیلنج کیا تھا۔
عدالت نے حکومت کی طرف سے استادنی کی ریٹائرمنٹ کے حوالے سے جاری کردہ 20 فروری 2018ء کے فیصلے کو مسترد کرتے ہوئے اسے واپس ڈیوٹی پر حاضر کرنے کا حکم دیا ہے۔
خیال رہے غرب اردن کی ایک معلمہ جس کا نام ظاہر نہیں کیا گیا، کو فلسطینی اتھارٹی کی حکومت نے سیاسی بنیادوں پر 11 سال چار ماہ سروس کرنے کے بعد قبل از وقت ریٹائر کر دیا تھا۔