ملایشیا کے وزیراعظم مہا تیر محمد نے کہا ہے کہ جب تک ناجائز صہیونی ریاست کا خاتمہ نہیں ہوجاتا اس وقت تک مشرق وسطیٰ میں دیر پا امن قائم نہیں ہوسکتا۔ ان کا کہنا ہے کہ خطے میں نسل پرستی اور انسانیت کے خلاف اجتماعی قتل عام اس وقت تک ختم نہیں ہوسکتا جب تک دہشت گرد صہیونی ریاست کا وجود ختم نہیں ہوجاتا۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق مہاتیر محمد نے ان خیالات کا اظہار کولالمپور میں منعقدہ مشرق وسطیٰ یوتھ کانفرنس سے خطاب میں کیا۔ کانفرنس میں 40 ملکوں کے دو ہزار نوجوانوں کی تنظیموں کے مندوبین نے شرکت کی۔
انہوں نے کہا کہ کسی بھی قوم اور معاشرے میں نوجوان اس کا اہم ترین اثاثہ ہوتے ہیں۔ تبدیلی کے عمل میں ہمیشہ نوجوانواں کا کلیدی کردار ہوتا ہے اور وہی بہتر مستقبل کے آئینہ دار ہوسکتے ہیں۔ ملائیشیا نوجوانوں کے نمائندہ اداروں کی ضروریات کے حوالے سے ہر ممکن تعاون کرے گا۔ انہوں نے کہا کہ مسلم امہ میں ان گنت نسلیں، رنگ اور گروہ موجود ہیں اور مسلم امہ ایک گل دستے کی مانند ہے۔
انہوں نے کہا کہ مشرق وسطیٰ کا خطہ نوجوانوں کی صلاحیتوں سے بہتر انداز میں فایدہ اٹھا سکتا ہے۔ ملائیشیا کے وزیراعظم نے کہ عراق پرامریکی یلغار نے خطے کو ایک بار پھرعدم استحکام سے دوچار کیا ہے۔