چهارشنبه 30/آوریل/2025

عرب ممالک لیبیا کی جنگ میں‌ کود پڑے، قومی حکومت کی تنصیبات پر بمباری

پیر 29-اپریل-2019

لیبیا میں جنرل ریٹائرڈ خلیفہ خفتر کی قیادت میں سرگرم فوج کی حمایت اورقومی وفاق حکومت کی مخالفت میں عرب ممالک نے طرابلس میں بمباری شروع کردی ہے۔

اطلاعات کے مطابق گذشتہ روز طرابلس میں ڈیڑھ ہفتے کے دوران اٹھ مقامات پر عرب جنگی طیاروں نے بمباری کی۔ جواب میں قومی وفاق حکومت کی حامی فورسز نے جنگی طیاروں کو راکٹوں سے نشانہ بنانے کی کوشش کی۔

دوسری جانب جنرل خلیفہ خفترکی فوج کی طرف سے طرابلس پر چڑھائی کو تیسرا ہفتہ جاری ہے۔ خلیفہ حفتر کی ملیشیا نے کہا ہے کہ اس نے ایک تیل کی بندرگاہ کی طرف سے ایک جنگی بحری جہاز بھی روانہ کیا ہے۔

عینی شاہدین نے نیوز ایجنسیوں‌ کو بتایا کہ انہوں‌نے طرابلس کی فضاء میں جنگی طیاروں کی آوازیں سنائی دیں۔ ذرائع کے مطابق یہ عرب ممالک کے جنگی طیاروں کی آوازیں تھیں جنہوں‌ نے طرابلس میں کئی مقامات پر بم برسائے اور قومی وفاق حکومت کی تنصیبات کو نشانہ بنایا۔

لیبیا کی قومی وفاق حکومت کے وزیر داخلہ فتحی باشاغا نے دو عرب ممالک پر طرابلس میں‌ بمباری کا الزام عاید کیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ طرابلس پر بمباری کرنے والے طیارے ایک عرب ملک کے تھے جو لیبیا کے اندرونی معاملات میں مداخلت کر رہا ہے۔ وزیر داخلہ نے کہا کہ ہم دہشت گردی کےخلاف جنگ لڑ رہے ہیں، دہشت گردی کے خلاف جنگ اور جمہوریت کا دفاع جاری رکھیں گے۔ فتح باغاشا نے فرانس پرزور دیا کہ وہ جنرل خلیفہ حفتر کی حمایت ترک کرے اور عالمی سطح پر تسلیم شدہ حکومت کا ساتھ دے۔

مختصر لنک:

کاپی