امریکا میں سائنسدان ایک ایسی ٹیکنالوجی ایجاد کرنے پرکام کررہےہیں جس کی مدد سےانسانی ذہن میں پیدا ہونےوالےخیالات کو مشین کی مدد سے الفاظ میں ڈھال کر کوئی بھی دوسرا شخص جان سکےگا۔
ماہرین کاکہنا ہے کہ انسانی دماغ میں ابھرنےوالےخیالات کو پڑھنے اور انہیں نقوش اور سنےجانےوالےالفاظ میں تبدیل کرنےوالا آلہ جلد ہی تیار کرلیا جائے گا۔ یہ ایک ایسا کمپیوٹر ہوگا جو کسی بھی شخص کےخیالات کو الفاظ میں ڈھال سکےگا۔
امریکی سائنسدانوں کےہاں تجربےکے عمل میں موجود اس نئے آلے کے بارے میں اہم انکشافات کیے ہیں۔ فی الحال اس کی تیاری کے ابتدائی مرحلے پر کام جاری ہے۔
امریکا کی سائنٹیفک امریکن ویب سائیٹ پر شائع اس تحقیق میں کہا گیا ہےکہ انسانی دماغ میں پیداہونے والے سوالات اور خیالات کو سمجھنے میں یہ آلا انتہائی مفید ثابت ہوگا۔
یہ آلہ ان لوگوں کے لیے مفید ثابت ہوگا جو دماغی فالج کے باعث یا کسی دوسری وجہ سے یاداشت کھو چکے ہوں۔