پنج شنبه 01/می/2025

امریکا و اسرائیل نے ‘صدی کی ڈیل’ کی سازش پر عمل شروع کر دیا: مشعل

ہفتہ 27-اپریل-2019

اسلامی تحریک مزاحمت ‘حماس کے سیاسی شعبے کے سابق صدر خالد مشعل نے کہا ہے کہ علاقائی اور عالمی سطح‌ پر ہونے والی ‘افسوسناک’ پیش رفت سے فائدہ اٹھا کر امریکا اور اسرائیل نے ‘صدی کی ڈیل’ نامی گھنائونی سازش پر باقاعدہ عمل درآمد شروع کر دیا ہے۔

مرکز اطلاعات فلسطین کے مطابق استنبول میں ایشیائی تعاون ترقی فورم سے خطاب کرتے ہوئے حماس رہ نما نے کہا کہ امریکا اور اسرائیل نے فلسطینیوں کے خلاف سازش کے 100 سال پورے کرنے کا انتظار کرنے سے قبل نئی اور خطرناک منصوبہ بندی شروع کر دی ہے۔ یہ سب کچھ اس وقت فلسطین کے اندرونی خلفشار اور بیرونی سطح پر درپیش مسائل کی موجودگی میں ہو رہا ہے۔

انہوں‌ نے مزید کہا کہ فلسطینیوں کے داخلی انتشار، فلسطینی قیادت کی طرف سے جرات مندانہ فیصلوں کے فقدان اور مجاھدین کی فلسطینی سیکیورٹی اداروں کے ہاتھوں گرفتاریوں نے امریکا اور اسرائیل کے لیے اپنی سازشوں کو آگے بڑھانے کی راہ ہموار کی۔

خالد مشعل نے کہا کہ دینی، نسلی اور مسلکی اختلافات امت میں صدیوں سے چلے آرہے ہیں مگر مسلمانوں‌ نے بات چیت، رابطے اور ایک دوسرے کے ساتھ قربت کا راستہ کبھی بند نہیں‌ کیا۔ مسلمانوں کی رواداری ایک دوسرے کے ساتھ ہمیشہ قائم رہی اور مسلم امہ اپنی فروعی اختلافات میں الجھ کر اپنےاصل دشمن کو بھی بھول چکی ہے۔خالد مشعل کا کہنا تھا کہ اس وقت دنیا دہرے معیار پر چل رہی ہے۔ بندوق اور مسلح مزاحمت تمام فلسطینی قوتوں کا بلند ترین نعرہ ہے۔ آج تک کسی نے فلسطینیوں کی اپنے حقوق کے لیے بندوق اٹھانے اور مزاحمت کی مخالفت نہیں کی مگر ہمیں افسوس ہے کہ آج ہمیں یہ دن بھی دیکھنا پڑا ہے کہ عرب ممالک اپنے ازلی دشمن اسرائیل کے ساتھ دوستانہ مراسم قائم کرنے کی سر توڑ کوششیں کر رہے ہیں۔

حماس رہ نما نے کہا کہ عرب دنیا کی صورت حال بھی منقسم ہے۔ پرانے اختلافات ایک بار پھر سر اٹھا رہے ہیں۔ میرے خیال میں تمام عرب ممالک کے لیے زیادہ بہتر یہ ہے کہ وہ خود کو امت واحدہ کا حصہ سمجھیں۔ اسرائیلی قبضے کے خلاف جدو جہد کریں اور ایران کے ساتھ پرانی عداوت کا باب بند کیا جائے۔

خالد مشعل نے مزید کہا کہ ایک دور تھا جب مسلمان اور عرب فلسطینیوں کے لیے قربانیاں دیتے تھے اور آج عرب ملکوں میں اسرائیل اور امریکا کے لیے قربانی دینے کی بات کی جاتی ہے۔

مختصر لنک:

کاپی