فلسطین کے علاقے غزہ کی پٹی کی مشرقی سرحد پر جمعہ کے روز ہونے والے احتجاجی مظاہروں کے دوران اسرائیلی فوج کی وحشیانہ فائرنگ کے نتیجے میں 60 فلسطینی شہری زخمی ہوگئے۔
مرکز اطلاعات فلسطین کے مطابق غزہ میں فلسطینی محکمہ صحت کے ترجمان اشرف القدرہ نے بتایا کہ مشرقی غزہ میں مظاہروں کے دوران اسرائیلی فوج کی فائرنگ سے 60 شہری زخمی ہوئے ہیں۔ ان میں سے چار خواتین15 بچے، ایک امدادی کارکن اور ایک صحافی شامل ہے۔
مرکز اطلاعات فلسطین کے نامہ نگار کے مطابق قابض اسرائیلی فوج نے پرامن فلسطینی مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے زہریلی آنسو گیس کی شیلنگ کی جس کے نتیجےمیں درجنوں شہری دم گھٹنے سے بے ہوش ہوگئے۔
عینی شاہدین نے بتایا کہ جمعہ کے روز نماز جمعہ کے بعد ہزاروں شہریوں نے ریلیوں کی شکل میں مشرقی غزہ کی طرف مارچ کیا جہاں بڑی تعداد میں شہریوں نے غزہ کی ناکہ بندی ختم کرنے اور سنہ1948ء کے علاقوں میں واپسی کے لیے جلوس نکالے۔ حق واپسی مظاہروں کے 56 ویں ہفتے کے جلوسوں کےلیے’قومی وحدت اور اختلافات کے خاتمے’ کا عنوان منتخب کیا گیا تھا۔
خیال رہے کہ 30 مارچ 2018ء سے جاری حق واپسی مظاہروں کے دوران اسرائیلی فوج کی طرف سے طاقت کے استعمال کے نتیجے میں اب تک 280 فلسطینی شہید اور 31 ہزار سے زاید زخمی ہوچکے ہیں۔