فلسطینی اتھارٹی کی ماتحت ملیشیا کی قید میں موجود فلسطینی طالب علم کے ساتھ غیرانسانی سلوک جاری ہے جس کے باعث طالب علم کی حالت تشویشناک بیان کی جاتی ہے۔
مرکز اطلاعات فلسطین کے مطابق 23 سالہ موسیٰ الدویکات مسلسل 19 دن سے فلسطینی اتھارٹی کے بدنام زمانہ عقوبت خانے جنید میں پابند سلاسل ہے اور عباس ملیشیا اس کی رہائی کے حوالے سے مسلسل لاپرواہی اور غفلت کا مظاہرہ کر رہی ہے۔
اسیر طالب علم کے اہل خانہ نے مرکز اطلاعات فلسطین سے بات کرتے ہوئے عباس ملیشیا پر موسیٰ کو غیر قانونی طور پر حراست میں رکھنے اور اسے انٹیلی جنس حکام کے وحشیانہ تشدد کا نشانہ بنائے جانے کا الزام عاید کیا ہے۔
خیال رہے کہ عباس ملیشیا کے انٹیلی جن حکام نے موسیٰ الدویکات کو سات اپریل کو النجاح نیشنل یونیورستی سے اغواء کیا جس کے بعد اسے مغربی نابلس اور وہاں سے اریحا میں قائم جنید نامی حراستی مرکز منتقل کر دیا گیا تھا۔
موسیٰ دویکات کی گرفتاری کی سامنے آنے والی ایک فوٹیج میں سادہ کپڑوں میں ملبوس دو افراد کی جانب سے اسے تشدد کا نشانہ بنائے جانے کا ثبوت ملا ہے۔ نامعلوم افراد نے پہلے دویکات کو تشدد کا نشانہ بنایا اور اس کے بعد اسے ایک سرکاری گاڑی میں ڈال کر نامعلوم مقام پر لے گئے تھے۔
حراست میں لیے جانے کے بعد بھی اسے مسلسل اور غیر انسانی ماحول کا سامنا ہے جس کے نتیجے میں موسیٰ کی حالت انتہائی تشویشناک ہے۔