امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے داماد اوران کے مشیر جیرڈ کوشنر نے کہا ہے کہ میڈیا میں مشہور”صدی کی ڈیل” کا مشرق وسطیٰ کے لیے تیار کردہ امن منصوبہ جون کے اوائل میں سامنے لایا جائے گا۔
امریکی اخبار ٹائمز کے مطابق جیرڈ کوشنر کا کہنا تھا کہ متوقع طور پر صدی کی ڈیل کا امن منصوبہ گذشتہ برس کے آخر میں اسرائیلی وزیراعظم بنجمن نیتن یاھو کے سامنے پیش کیا جانا تھا تاہم بعد میں اس منصوبے کو اسرائیل میں پارلیمانی انتخابات کے بعد تک ملتوی کر دیا گیا۔ اب اسرائیل میں بننے والی نئی حکومت کے سامنے صدی کی ڈیل کا پلان پیش کیا جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ وسط رمضان کےبعد یا آخر میں صدی کی ڈیل کے منصوبے کا اعلان کیا جائے گا۔
خیال رہے کہ امریکی انتظامیہ کے ہاں تیار کردہ مجوزہ امن پلان کی تفصیلات سامنے نہیں آئی ہیں تاہم اس حوالے سے جتنی بھی افواہیں اورخبریں گردش کرتی ہیں ان سے معلوم ہوتا ہے کہ امریکا نے صدی کی ڈیل میں فلسطینیوں کے حق خود ارادیت کو تسلیم نہیں کیا۔ القدس کو اسرائیل کا دارالحکومت تسلیم کیا گیا ہے اور فلسطینی پناہ گزینوں کے حق اپسی کی بھی نفی کی گئی ہے۔