جمعه 15/نوامبر/2024

‘ہیومن رائٹس واچ’ کے مندوب کی بے دخلی کے اسرائیلی اقدام کی شدید مذمت

جمعہ 19-اپریل-2019

اسرائیل کی جانب سے فلسطینی علاقوں کے لیے ہیومن رائیٹس واچ کے مندوب کو بے دخل کیے جانے کی شدید الفاظ میں مذمت کی جا رہی ہے۔

مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق بین الاقوامی فلسطینی تعلقات عامہ کونسل کی طرف سے جاری ایک بیان میں کہاگیا ہےکہ انسانی حقوق کی تنظیم’ہیومن رائیٹس واچ’ کے مندوب عمر شاکر کی فلسطین بے دخلی روکنا انسانی حقوق کے امور میں کھلی مداخلت کے مترادف ہے۔ عمر شاکر پرالزام ہے کہ وہ  اسرائیل کے بائیکاٹ کے لیے جاری تحریک کی  ترویج اور حمایت کررہے ہیں۔

انہوں نے مزیدکہا کہ انسانی حقوق کے دفاع کے لیے کام کرنےوالےکارکنوں کی فلسطین میں بے دخلی روکنا خطرناک رحجان اور ان کے آئینی اورقانونی امور میں کھلی مداخلت ہے۔ صہیونی ریاست آئین کی عمل داری کی آڑ میں انسانی حقوق کے مندوبین پر قدغنیں عایدکررہی ہے۔

بیان میں کہاگیا ہےکہ اسرائیلی عدالت کا فلسطینی انسانی حقوق کارکن عمر شاکر کی بے دخلی کے حکومتی فیصلے کی توثیق سےواضح‌ہوگیا ہےکہ صہیونی ریاست کی عدلیہ بھی حکومت کےساتھ مل کر ریاستی جرائم کو بے نقاب کرنےوالوں کے خلاف سرگرمہے۔

فلسطینی تعلقات عامہ کونسل نے عمر شاکر کو بے دخل کرنے کافیصلہ واپس لینے کا مطالبہ کرنے کےساتھ ساتھ عالمی برادری پر زور دیاکہ فلسطین میں انسانی حقوق کےلیے کام کرنےوالے کارکنوں کو تحفظ فراہم کرے۔

 

مختصر لنک:

کاپی