فلسطینی وزارت صحت کے محکمہ ڈسپنسریز کے ڈائریکٹر جنرل منیر البرش نے کہا ہے کہ غزہ میں ادویات کی شدید قلت ہے اور فلسطینی اتھارٹی نے رواں سال کے دوران سیاسی انتقامی کی بنیاد پر ایک دوائی بھی غزہ کو نہیں بھیجی۔
مرکز اطلاعات فلسطین کے مطابق منیر البرش نے محکمہ اطلاعات کے دفتر میں ایک کانفرنس سے خطاب میں کہا کہ غزہ کے میڈیکل اسٹوروں پر 48 فی صد ادویات ختم ہوچکی ہیں اور مجموعی طور پر ضروری نوعیت کی ادویات کی 237 اقسام ختم ہیں۔ مجموعی طور پر غزہ کی پٹی میں ادویہ کی 23 فی صد قلت کا سامنا ہے۔
فلسطینی محکمہ صحت کے عہدیدار کا کہنا تھا کہ غزہ کی حکومت سرطان کے مریضوں، خون کے امراض کے شکار افراد، حادثات، انتہائی نگہداشت وارڈ میں داخل مریضوں اور دل کی سرجری کےلیے ضروری ادویات فراہم کر رہی ہے مگر اب ان شعبوں ادویات ختم ہونے والی ہیں۔
انہوں نے خبردار کیا کہ اگر غزہ کے مریضوں کو ضروری ادویات فراہم نہ کی گئیں تو اس کے نتیجے میں غزہ میں صحت کا ایک نیا بحران پیدا ہو سکتا ہے۔