فرانسیسی صدر عمانویل ماکروں نے اسرائیل کی طرف سے فلسطینی رقوم منجمد کرنے کے فیصلے پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے رقوم کی فوری بحالی کا مطالبہ کیا ہے۔
مرکز اطلاعات فلسطین کے مطابق فرانسیسی صدر نے فلسطینی اتھارٹی کے نام مکتوب میں کہا ہے کہ پیرس کو فلسطینی اتھارٹی کی رقوم منجمد کیے جانے پر گہری تشویش لاحق ہے۔
فلسطینی خبر رساں دارے ‘وفا’ کے مطابق فرانسیسی صدر نے فلسطینی رقوم منجمد کیے جانے کو پیرس معاہدے کے پروٹوکول کی سنگین خلاف ورزی قرار دیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ امداد روکنے سے فلسطینی اتھارٹی کمزور ہوگی اور اس کے نتیجے میں سیاسی مسائل پیدا ہونے کے ساتھ دو ریاستی حل اور خطے میں دیر پاامن کی مساعی بھی متاثر ہوں گی۔
فرانسیسی صدر کا کہنا تھا کہ اسرائیل کی جانب سے رقوم منجمد کرنے سے فلسطینی قوم کو درپیش مالی مشکلات میں مزید اضافہ ہوگا۔
صدر ماکروں نے اسرائیل پر زور دیا کہ وہ اوسلومعاہدے اور پیرس اقتصادی معاہدے کے پروٹوکول پرعمل درآمد یقینی بنائے اور فلسطینی اتھارٹی کی منجمد کی گئی رقوم بحال کرے۔
خیال رہے کہ اسرائیل نے 17 فروری کو فلسطینی اتھارٹی کو دی جانے والی سالانہ 139 ملین ڈالر کی رقوم کی ادائی روکنے کا اعلان کیا تھا۔