قابض صہیونی فوج نے مسجد اقصیٰ کے تاریخی باب الرحمت کو کھلوانے کے آپریشن کے دوران مسجد کے 50 سے زاید محافظ حراست میں لے لیے ہیں۔
دوسری جانب اسلامی اوقاف کی طرف سے جاری کردہ ایک بیان میں قبلہ اول کے حفاظتی عملےکے خلاف صہیونی فوج کے کریک ڈائون کو وحشیانہ اور فلسطینیوں کے دینی امور میں کھلم کھلا مداخلت قرار دیا ہے۔
مرکز اطلاعات فلسطین کے مطابق اسلامی اوقاف نے مسجد اقصیٰ کے محافظ عمران الرجبی کی گرفتاری اور اسرائیلی فوج کی طرف سے جوتوں سمیت مسجد اقصیٰ میں گھس کر مقدس مقام کی بے حرمتی کی شدید مذمت کی ہے۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ مصلیٰ باب رحمت میں صہیونی فوج کی اشتعال انگیزی اور قبلہ اول کے محافظوں کی گرفتاری سنگین جرم ہے اور اس کا ذمہ دار اسرائیل ہے۔
بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ اسرائیلی ریاست ایک سوچے سمجھے منصوبے کے تحت مسجد اقصیٰ کے تقدس کو پامال کررہی ہے۔ مسجد اقصیٰ اور مقدس مقام کی نگرانی پرمامور شہری خاص طورپر صہیونیوں کے انتقام کا نشانہ بن رہے ہیں۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ مصلیٰ باب رحمت مسجد اقصیٰ کا حصہ ہے اور اسے کسی بھی صورت میں قبلہ اول سے الگ نہیں کیا جا سکتا۔ اسرائیل باب رحمت کو قبلہ اول سے الگ کرنے کی مجرمانہ سازش کر کے مسجد اقصیٰ کو تقسیم کرنے کی سازش کر رہا ہے۔