اسلامی تحریک مزاحمت ‘حماس’ کے سیاسی شعبے کے سربراہ اسماعیل ھنیہ نے کہا ہے کہ غزہ میں 30 مارچ کو ‘یوم الارض’ ملین مارچ میں فلسطینی قوم نے یکجہتی کا مثالی ثبوت پیش کر کے دشمن کو یہ پیغام دیا ہے کہ فلسطینی اپنے حقوق کے حصول اور دیرینہ مطالبات کے لیے متحد ہیں۔
غزہ میں اسرائیلی فوج کی طرف سے ملین مارچ کے شرکاء پر فائرنگ کے نتیجے میں شہید ہونے والے فلسطینی حبیب المصری کی تعزیت کے لیے بیت حانون میں لگائے گئے کیمپ میں اہل علاقہ سے خطاب کرتے ہوئے ھنیہ نے کہا کہ "یوم الارض” کے موقع پر اندرون اور بیرون ملک فلسطینیوں نے یک آواز ہو کرصہیونی دشمن کو پیغام دیا ہے کہ فلسطینی قوم آزادی سے کم کسی قیمت پر راضی نہیں ہوںگے۔
انہوں نےکہا کہ غزہ میں تیس مارچ کے ملین مارچ کے موقع پر جہاں قومی یکجہتی کا ثبوت دیا وہیں یہ ثابت کیا کہ فلسطینی قوم اپنے حقوق کے لیے ہرطرح کی قربانیوں کا سلسلہ جاری رکھے گی۔
اسماعیل ھنیہ کا کہنا تھا کہ غزہ میں ہونے والے بڑے بڑے واقعات القدس اور پورے فلسطین کی نصرت کے لیے جاری کوششوں کا حصہ ہیں۔ غزہ کے عوام کی طرف سے القدس اور پورے فلسطین کی نیابت کی ذمہ داری انجام دی جا رہی ہے۔
خیال رہے کہ گذشتہ ہفتے کے روز فلسطین کے علاقے غزہ کی پٹی میں لاکھوں فلسطینیوں نے 43 ویں یوم الارض کے موقع پر ملین مارچ کیا جس میں لاکھوں فلسطینی شہریوں نے حصہ لیا تھا۔ مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے اسرائیلی فوج نے طاقت کا وحشیانہ استعمال کیا جس کے نتیجے 4 فلسطینی شہید ہوگئے۔