فلسطین کے علاقے غزہ کی پٹی میں اسرائیلی فوج کے حالیہ فضائی حملوں کے نتیجے میں فلسطینیوں کو دو ملین ڈالر سے زاید کا نقصان پہنچا ہے۔
مرکز اطلاعات فلسطین کے مطابق غزہ کی پٹی پرسوموار اور منگل کے ایام میں اسرائیلی فوج کی گئی وحشیانہ بمباری کے نتیجے میں 30 مکانات مکمل طورپر تباہ ہوئے جب کہ 500 رہائشی اور دیگرعمارتوں کو نقصان پہنچا۔
غزہ میں فلسطینی وزارت ہائوسنگ کے سیکرٹری ناجی سرحان نے ایک پریس کانفرنس سے خطاب میں کہا کہ غزہ پر اسرائیلی بمباری سے علاقے میں ہونے والے معاشی نقصان کا تخیمہ دو ملین ڈالر سے زاید لگایا گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ اسرائیلی فوج نے غزہ کی پٹی میں عمارتوں کو تباہ کرنے کےلیے طاقت کا وحشیانہ استعمال کیا اور وسیع پیمانے پر تباہی پھیلانے والے ہتھیار استعمال کیے گئے۔ اسرائیلی فوج کی وحشیانہ بمباری کے نتیجے میں سیکڑوں فلسطینی بے گھر ہوئے۔
رپورٹ کے مطابق صہیونی فوج نے غزہ کی پٹی میں ملتزم کمپنی کی تین منزلہ عمارت جو 2600 مربع میٹر پر محیط تھی اور اس میں 9 رہائشی یونٹس تھیں۔ یہ عمارت مکمل طور پر تباہ ہوگئی۔ اس کے علاوہ اسرائیلی فوج کی وحشیانہ بمباری میں 25 دیگر رہائشی عمارتیں تباہ کی گئیں۔
اسرائیلی فوج نے مغربی غزہ میں لال حسونہ نامی ایک عمارت کو بمباری کر کے مکمل طور پر تباہ کردیا گیا۔ اس میں بھی 19 رہائشی یونٹ تھے جب کہ بمباری میں 60 رہائشی یونٹس ناکارہ ہوگئے۔
خیال رہے کہ گزشتہ سوموار اور منگل کے درمیان اسرائیلی فوج نے غزہ کی پٹی پر وحشیانہ بمباری کر کے بڑئ پیمانے پر تباہی پھیلائی تھی۔ اس بمباری کے نتیجے میں 10 فلسطینی شہری زخمی ہوگئے تھے۔