اردن اور مراکش نے مقبوضہ بیت المقدس کواسرائیل کا دارالحکومت بنائے جانے کے اقدامات کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ بیت المقدس صرف آزاد اور خود مختار فلسطینی ریاست کا دارالحکومت ہوگا۔
مرکز اطلاعات فلسطین کے مطابق گذشتہ روز اردن اور مراکش کے فرمانروائوں شاہ عبداللہ دوم اور شاہ محمد ششم نے مراکش کے شہر دارالبیضاء میں ملاقات کی۔ اس ملاقات میں فلسطینی قوم پر اسرائیلی مظالم اور فلسطینیوں کے مسلمہ حقوق کے حصول کے لیے جاری جدو جہد پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔
دونوں رہ ئمانوں کے درمیان ملاقات کے بعد میڈیا کو جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ مراکش اور اردن کے سربراہ ملاقات میں بیت المقدس کو فلسطینی مملکت کے دارالحکومت بنائے جانے کے حوالے سےکوششیں جاری رکھنے سے اتفاق کیا گیا۔
بیان میں کہا گیا کہ مراکشی فرمانروا آئندہ اتوار سے اٹلی، فرانس اور تیونس کا دورہ کریں گے۔ اپنے اس دورے کے دوران وہ القدس کے خلاف جاری صہیونی سازشوں کو اجاگر کرنے اور فلسطینیوں کے منصفانہ حقوق کے لیے جاری جدو جہد کی حمایت کریں گے۔
اردن کی سرکاری نیوز ایجنسی ‘بترا’ کے مطابق اردنی اور مراکشی فرمانروائوں نے دفاع القدس کو دونوں ملکوں کی اولین ترجیح قرار دیا۔ ان کا کہنا تھا کہ بیت المقدس کو یہودیانے اور اس کے اسلامی ، تاریخی، اور عرب تہذیبی تشخص کو مٹانے کے لیے جاری سازشوں کا ہر سطح پر مقابلہ کیا جائے گا۔
خیال رہے کہ اردنی فرمانروا شاہ عبداللہ دوم گزشتہ روز مراکش کے دورے پر رباط پہنچے تھے جہاں انہوں نے مراکش کے فرمانروا سمیت دیگر اہم رہ نمائوں سے بات چیت کی۔
خیال رہے کہ اردنی فرمانروا ایک سے زاید مرتبہ یہ واضح کرچکے ہیں کہ بیت المقدس اردن کے لیے سرخ لکیر کی طرح ہے اور اسے پامال کرنے کی ہرگز اجازت نہیں دی جائے گی۔