اسرائیل کے سابق وزیر دفاع اور انتہا پسند لیڈر آوی گیڈور لائبرمین نے فلسطینی تنظیموں اسلامی تحریک مزاحمت’حماس’ اور اسلامی جہاد کی قیادت کو نشانہ بنا کر شہید کرنے اور غزہ میں وسیع پیمانے پر جنگ مسلط کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔
اسرائیلی اخبار’یسرائیل ھیوم’ سے بات کرتے ہوئے لائبرمین نے کہا کہ اسرائیلی فوج کو غزہ کی پٹی میں حماس اور اسلامی جہاد کی قیادت کو نشانہ بنا کر قتل کرنا چاہیے۔ ان کا کہنا تھا کہ فوج کو غزہ میں زمینی فوجی کارروائی کی ضرورت نہیں۔ پہلے حماس اور اسلامی جہاد کی قیادت کو قاتلانہ حملوں میں شہید کیا جائے۔ جب حماس اور اسلامی جہاد کی مزاحمتی طاقت ختم ہوجائے تواس کے بعد اسرائیلی فوج غزہ میں زمینی کارروائی کرے۔
لائبرمین کا کہنا تھا کہ ہمیں ایک بار پھر فلسطینی قیادت کو چن چن کر قتل کرنے کی پالیسی خیال رہے کہ اپریل 2016ءکو لائبرمین نے اسرائیل میں وزارت دفاع کا عہدہ سنھبالنے سے قبل کہا تھا کہ وہ وزیر دفاع بن کر 48 گھنٹوں کے دوران قاتلانہ حملے میںشہید کردیں گے۔