فلسطین کے مقبوضہ مغربی کنارے میں کل بدھ کے روز وسیع پیمانے پر مظاہرے پھوٹ پڑے اور فلسطینی شہریوں نے صہیونی فوج پر آتش گیر مواد پھینکا جس کے نتیجے میں قابض فوج کی کئی گاڑیاں نذرآتش ہوگئیں۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے نامہ نگاروں کے مطابق قابض فوج اور فلسطینی مظاہرین کے درمیان غرب اردن کے کئی شہروں میں تصادم ہوا۔ مظاہرین نے سخت مشتعل تھے اور انہوں نے صہیونی فوجی گاڑئوں پر آتش گیر مواد پھینکا۔ کئی مقامات پر سڑکوں پر ٹائر جلا کر احتجاج کیا گیا اور سڑکیں بلاک کردی گئی۔
دوسری جانب قابض صہیونی فوج نے فلسطینی مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے ان کے خلاف طاقت کا وحشیانہ استعمال کیا جس کے نتیجے میں متعدد شہری زخمی ہوگئے۔ قبل ازیں اسرائیلی فوج نے فلسطینی مظاہرین پرگولیاں چلائیں جس کے نتیجے میں طبی عملے کا ایک کارکن شہید ہوگیا۔ اس کے جواب میں قریباً ڈیڑھ سو فلسطینی طلبہ نے ایک احتجاجی مظاہرے کے دوران میں اسرائیلی فوجیوں کی جانب آتش گیر مواد پھینکا اور پتھراؤ کیا ۔
اس کے ردعمل میں اسرائیلی فوجیوں نے ان پر اشک آور گیس کے گولے پھینکے اور ربر کے خول والی دھاتی گو لیاں چلائی ہیں ۔فلسطینی طلبہ بیر زیت یونیورسٹی میں ایک روز قبل اسرائیلی فوج کی چھاپا مار کارروائی کے خلاف احتجاج کررہے تھے۔ربر کی گولیاں لگنے سے تین فلسطینی زخمی ہوگئے ہیں ۔تاہم ان کے مبیّنہ پتھراؤ سے کوئی اسرائیلی فوجی زخمی نہیں ہوا ہے۔ غرب اردن میں رات گئے کئی مقامات پراسرائیلی فوج اور فلسطینیوں میں آنکھ مچولی جاری رہی۔ آج بھی حالات کافی کشیدہ ہیں۔