انسانی حقوق کی عالمی تنظیم ایمنسٹی انٹرنیشنل نے فلسطینی اتھارٹی سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ زیر حراست فلسطینی صحافی عیسیٰ عمرو کا ٹرائل بند کرے اور اسے فوری طور پر رہا کرے۔
مرکز اطلاعات فلسطین کے مطابق ایمنسٹی انٹرنیشنل کی طرف سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ فلسطینی اتھارٹی نے صحافی اور سماجی کارکن عیسیٰ عمرو کو غیر قانونی طور پر حراست میں لے رکھا ہے۔ بیان میں صحافی کی گرفتاری کو فلسطین میں آزادی اظہار رائے پر حملہ قرار دیا ہے۔
ایمنسٹی انٹرنیشنل کے مطابق عیسیٰ عمرو کو حراست میں رکھنا اور ان کا ٹرائل انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزی ہے۔
بیان میں فلسطینی اتھارٹی سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ وہ صحافی عیسیٰ عمرو کے خلاف عاید کردہ تمام الزامات اور مقدمات ختم کرتے ہوئے انہیں فوری طور پر رہا کرے۔
خیال رہے کہ فلسطینی اتھارٹی نے صحافی عیسیٰ عمرو کو 4 ستمبر 2017ء کوحراست میں لیا۔ وہ ‘یوتھ برائے انسداد یہودی آبادکاری’ کے چیئرمین ہیں اور سوشل میڈیا پر فلسطین میں یہودی آباد کاری کی روک تھام میں پیش پیش رہے ہیں۔
فلسطینی اتھارٹی کی جانب سے اسیر صحافی عیسیٰ عمرو پر 18 مختلف الزامات عاید کیا گیا ہے۔