‘اسکائی نیوز عربی’ کو دیئے گئے ایک انٹرویو میں امریکی وزیرخارجہ کا کہنا تھا کہ ریاض جانے والا ہر شخص خطرے میں ہے۔ یہ خطرہ ایران کی سمندر پار کارروائیوں میں ملوث القدس ملیشیا اور اس کے سربراہ جنرل قاسم سلیمانی اور ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای کی طرف سے لاحق ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ایران یمن میں حوثیوں کو اپنے ایجنٹوں کے طورپر استعمال کرتا ہے اور یمن سے سعودی عرب پر میزائل داغے جاتے ہیں، جس کے باعث سعودی شہریوں کی زندگیاں خطرے میں ہیں۔
انہوں نے کہا کہ سعودی عرب یمن کے حوثی باغیوں کے میزائل حملوں سے مستقل خطرے میں ہے۔
خیال رہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے سعودی عرب کو ایران کا خوف دلا کر 20 مئی 2017ء کو 4 ارب 60 کروڑ ڈالر اینٹھ لیے۔ اس کے علاوہ شام میں امریکی فوج کے قیام کے بدلے میں بھی سعودیوں سے کروڑوں ڈالر وصول کیے گئے۔