فلسطینی تنظیم اسلامی جہاد نے امریکا کی طرف سے مقبوضہ وادی گولان کو اسرائیل کے حوالے کرنے کے اعلان کی شدید مذمت کرتے ہوئے اسے مسلم امہ اور قضیہ فلسطین کے خلاف اعلان جنگ قرار دیا ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق اسلامی جہاد کے ترجمان مصعب البریم نے ایک بیان میں کہا کہ امریکا دہشت گردی اور بدی کا ‘بیس کیمپ’ہے۔ امریکا کی شیطانیت کے خلاف پوری مسلم امہ اور زندہ ضمیر انسانیت کو ایک صف میں کھڑا ہونا پڑے گا۔
ترجمان نے کہا کہ امریکا کی طرف سے مقبوضہ وادی گولان اسرائیل کے حوالے کرنا عرب ملک شام کا حق سلب کرنے اور مسلم امہ کے خلاف جنگ مسلط کرنے کے مترادف ہے۔
اسلامی جہاد نے پوری مسلم امہ اور عرب حکومتوں پر صہیونی ریاست اور امریکا کی جارحانہ کاروائیوں اور غاصبانہ قبضے کے خلاف مسلحجدو جہد کی ضرورت پر زور دیا۔
خیال رہے کہ سوموار کے روز امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے شام کے مقبوضہ وادی گولان کے علاقے پر صہیونی ریاست کی حاکمیت تسلیم کرتے ہوئے شام کو اس کے اہم تزویراتی حصے سے محروم کردیا ہے۔ امریکا کے اس اقدام پر عالم اسلام اور عرب ممالک کی طرف سے شدید رد عمل سامنے آیا ہے۔