چهارشنبه 30/آوریل/2025

القدس میں اسرائیلی کھدائیاں تاریخی اسلامی عمارت کے لیے خطرہ بن گئیں

اتوار 24-مارچ-2019

مقبوضہ بیت المقدس میں یہودی آباد کاری اور توسیع پسندی کی سرگرمیوں میں پیش پیش تنظیم’العاد’ نے پرانے بیت المقدس کی دیواروں کے نیچے نئی کھدائیوں کا آغاز کیا ہے۔ ان کھدائیوں کا مقصد یہودی سیاحوں کو ‘ڈیوڈ سٹی’ یعنی شہر دائود تک رسائی کی سہولت فراہم کرنا اور سلوانن قصے میں تاریخی پارک تک یہودیوں‌کو راستہ فراہم کرنا ہے۔ اس منصوبے کے ذریعے دیوار براق کے قریب اموی دور کی ایک تاریخی اسلامی یادگار کو نقصان پہنچنے کا اندیشہ ہے۔

اسرائیلی اخبار’ہارٹز’ نے اپنی رپورٹ میں لکھا ہے کہ ‘العاد’ پرانے بیت المقدس کی دیواروں کے نیچے سے ایک راستہ کھولنا چاہتی ہے۔ یہ راستہ اموی دور کی تعمیر کردہ ایک تاریخی اسلامی یادگار کے نیچے سے گذرے گا جس کے نتیجے میں اس عمارت کو نقصان پہنچنے کا خطرہ ہے۔

اخباری رپورٹ کے مطابق سلوان میں ‘العاد’ کے توسیعی منصوبے کے لیے ‘عیر ڈیوڈ نیشنل پارک’ کانام دیا گیا ہے۔ اس مقام تک سیاحوں کی رسائی یقینی بنانے کےلیے’الحجاج روڈ’ کا نیا منصوبہ شروع کیا جا رہا ہے۔ زیرزمین سرنگ کے ذریعے یہ راستہ عین ام الدرج سے شروع ہوگا جو مراکشی دروازے کے قریب سے باہر نکلے گا۔

رپورٹ کے مطابق صہیونی تنظیم دو دیگر سرنگیں بھی کھود رہی ہے جو دیوار براق تک رسائی کے لیے راستہ فراہم کریں گی۔ اس طرح سرنگوں کا یہ جال القدس میں کئی تاریخی عمارتوں حتیٰ کہ مسجد اقصیٰ کی بنیادوں کو بھی کمزور کرے گا۔

 

مختصر لنک:

کاپی