ملائیشیا کے وزیراعظم مہاتیر محمد نے صہیونی ریاست پر شدید تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ عبرانی ریاست چوروں اور ڈاکوئوں کا ملک ہے۔ انہوں نے سنہ 1948ء میں فلسطینی سرزمین پر ڈاکہ ڈال کر نام نہاد یہودی ریاست قائم کی اور آج تک فلسطینی اراضی اور املاک چوری کررہے ہیں۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق اپنے دورہ پاکستان کےدوران میڈیا سے بات کرتے ہوئے مہاتیر محمد کاکہنا تھا کہ اسرائیل ایک بے لگام ریاست ہے جو بین الاقوامی قوانین کی پابندی نہیں کرتی۔ اس نے فلسطینی اراضی میں یہودی آباد کاری اور توسیع پسندی کی سرگرمیاںجاری رکھی ہوئی ہیں۔
ملائیشین صدر کا کہنا تھا کہ ہم یہودیوں کے خلاف نہیں مگر مقبوضہ فلسطینی اراضی پراسرائیل کوتسلیم نہیں کرسکتے۔ آپ کے لیے یہ ممکن نہیں کہ آپ دوسرں کی اراضی پر غاصبانہ قبضہ جمائیں اور چوروں اور ڈاکیتوں کی طرح اپنی ریاست قائم کریں۔
ملائیشیا کے صدر کی طرف سے یہ تندو تیز بیان ایک ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب دوسری جانب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے مقبوضہ وادی گولان کو اسرائیل کا حصہ قرار دینے کی حمایت کی ہے۔
مہاتیر محمد تین روزہ دورے پر جمعرات کو اسلام آباد پہنچے تھے۔ انہوں نے اپنے پاکستانی ہم منصب عارف علوی اور وزیراعظم عمران خان سمیت دیگر رہ نمائوں سے ملاقات کی۔