کم سے کم ساٹھ یہودی آبادکاروں پر مشتمل جھتے نے جمعرات کے روز پولیس کی نگرانی اور تحفظ میں مسجد اقصیٰ کے متعدد مقدس مقامات کی بے حرمتی کی ۔
مقامی ذرائع نے تصدیق کی کہ پولیس کے حمایت یافتہ 63 آبادکار مراکشی دروازے سے مسجد اقصیٰ داخل ہوئے۔ انھوں نےاپنے مذہبی پیشواوں سے مبینہ ٹیمپل ماونٹ سے متعلق معلومات حاصل کیں اور مسجد کے صحن کے چکر لگائے۔
انھوں نے بتایا کہ اسرائیلی پولیس نے اشتعال دلانے کی غرض سے مٹھی بھر آبادکاروں کو باب الرحمہ مسجد کے احاطے میں یہودی عبادات ادا کرنے کی اجازت دی۔
یہودی آباد کار جمعہ اور ہفتہ کے علاوہ تقریباً روزانہ ہی کی بنیاد پر صبح اور بعد از دوپہر مسجد اقصیٰ کی توہین کا ارتکاب کر رہے ہیں۔
اسرائیلی پولیس نے ساڑھے دس بجے صبح مراکشی دروازہ بند کر دیا۔ اس جگہ سے یہودی مسجد کے اندر داخل ہو کر مقدس مقام پر عبادات صبح ادا کرتے ہیں۔ بعد از دوپہر مراکشی دروازہ کھول کر یہودی آبادکاروں کو شام کی یہودی عبادت ادائی کے لئے مسجد داخلے کی اجازت دی جاتی ہے۔
یہودی آباد کاروں کی مسجد اقصیٰ کمپاؤنڈ میں موجودگی تک مسلمان عبادت گزاروں کو مسجد داخلے کی اجازت نہیں ہوتی۔ جب تک یہودی آباد کار مسجد سے نکل نہ جائیں، اس وقت تک مسلمانوں کے شناختی کارڈ واپس نہیں کئے جاتے۔