مرکز اطلاعات فلسطین کے مطابق حماس کی طرف سے جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ غزہ میں انتشار پھیلانے کا منصوبہ رام اللہ اتھارٹی کے انٹیلی جنس چیف ماجد فرج نے تیار کیا تھا جسے فلسطینی اتھارٹی کی مکمل سرپرستی اور حمایت حاصل تھی۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ فلسطینی اتھارٹی نے غزہ میں عوام کو ایک دوسرے کے خلاف لڑانے اور غزہ میں حق واپسی اورانسداد ناکہ بندی غزہ مظاہروں کو ناکام بنانے کی منظم سازش کی گئی تھی مگر حماس نے اس سازش کو کچل دیا۔
حماس نے فلسطینی اتھارٹی کی داخلی پالیسی کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا اور کہا کہ فلسطینی اتھارٹی قومی مفاہمت کے بجائے آمرانہ سیاست پر چل رہی ہے۔ غزہ میں عوام کو فلسطینی مزاحمتی قوتوں کے خلاف اکسانے کی سازش میں فلسطینی اتھارٹی کا ہاتھ تھا جو غرب اردن میں اسرائیلی فوج کے ساتھ مل کر جارحانہ اقدامات کر رہی ہے۔