چهارشنبه 30/آوریل/2025

غزہ میں مظاہرے کے دوران اسرائیلی فائرنگ سے 13 فلسطینی زخمی

جمعرات 21-مارچ-2019

سیکڑوں فلسطینیوں نے گذشتہ روز  شمالی غزہ کے ساحلی علاقے میں حق وطن واپسی کے لئے منظم کئے جانے والے عظیم الشان مارچ میں شرکت کی۔

اسرائیلی فوج نے پرامن مظاہرین کو منتشر کرنے کے لئے براہ راست فائرنگ کی اور بڑی تعداد میں اشک آور گیس کے شیل فائر کئے۔ اس کے جواب میں مظاہرین نے اسرائیلی فوج پر پتھراؤ کیا اور پرانے ٹائر جلائے۔

طبی ذرائع کے مطابق مظاہروں  میں  13 فلسطینی زخمی ہوئے  جن میں صحافی بھی شامل ہے جو سر میں براہ راست اشک آور گیس کا شیل لگنے سے زخمی ہوا۔

’’عظیم واپسی مارچ‘‘ میں شامل رضاکاروں کے ایک  نمائندے نے بتایا کہ منگل کی رات سے مظاہروں کا سلسلہ دوبارہ شروع کر دیا جائے گا۔

سپریم نیشنل کمیٹی برائے گریٹ ریٹرن مارچ اور انسداد محاصرہ خضر حبیب کا کہنا ہے کہ محاصرہ کے خاتمہ اور مقاصد کے حصول تک سرحد کے نزدیک ہونے والے یہ مارچ جاری رہیں گے۔

انھوں نے یہ بات زور دے کر کہی ’’کہ ہم اپنے سادہ ہتھیاروں سے لڑیں گے اور ہم کسی طور ہار نہیں مانیں گے۔‘‘

غزہ کے ساحل پر ہونے والے احتجاجی  مارچ چند مہینوں سے حق واپسی گریٹ مارچ کا بڑا حصہ بن چکے ہیں۔ گریٹ مارچ کا سلسلہ 30مارچ 2018 کو شروع ہوا تھا۔

سرحدی مظاہروں کے آغاز سے اب تک اسرائیلی فوج نے 271 فلسطینی شہید جبکہ 29 ہزار کو زخمی کیا ہے، جن میں پانچ سو زخمیوں کی حالت تشویشناک بتائی جاتی ہے۔

مختصر لنک:

کاپی