اردن کی پارلیمںٹ کے رکن خلیل عطیہ نے گذشتہ روز غرب اردن کے شہر ارئیل میں واقع یہودی بستی کے اندر دو اسرائیلی فوجیوں کو ہلاک کرنے والے فلسطینی نوجوان عمر الیلیٰ کو شاندار الفاظ میں خراج تحسین پیش کرتے ہوئے فوجی انداز میں "سلامی” دی۔
وہ پارلیمنٹ کے ایک ہنگامی اجلاس سے خطاب کر رہے تھے جسے مسجد اقصیٰ اور مقبوضہ بیت المقدس کے خلاف بڑھتی ہوئی اسرائیلی کارروائیوں کے حوالے سے لائحہ عمل ترتیب دینے کے لئے بلایا گیا تھا۔
جناب خلیل عطیہ نے عمان میں متعین اسرائیلی سفیر کی ملک بدری کا مطالبہ کرتے ہوئے اسے "بندر اور خنزیر کا بچہ” قرار دیا۔ انھوں نے اردنی حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ اسرائیل سے بھی اپنے سفیر کو بطور احتجاج واپس بلوائے۔
انھوں نے کہا بعض عرب ملک مسجد اقصیٰ کے حوالے سے چوری چھپے کچھ کر گزرنا چاہتے ہیں۔ اہالیاں اردن، مسجد الاقصیٰ اور فلسطین کے حوالے سے اپنے اصولی موقف کی وجہ سے گوناں گوں مسائل کا شکار ہیں۔