فلسطین کے مقبوضہ غرب اردن کے شہر سلفیٹ کے قریب ’’ارئیل‘‘ نامی یہودی بستی میں فلسطینی نوجوانوں کی فائرنگ اور چھرا گھونپنے کے دو الگ الگ واقعات میں ایک یہودی آباد کار سمیت دو اسرائیلی فوجی ہلاک ہو گئے۔
نامہ نگاروں کے مطابق ایک فلسطینی نوجوان یہودی بستی کے چوک میں پہنچا اور اس نے وہاں موجود اسرائیلی فوجی پر چاقو سے وار کر کے قتل کر دیا۔ حملہ آور فلسطینی نوجوان نے ہلاک ہونے والے اسرائیلی فوجی کی بندوق چھین کر دوسرے فوجی کو فائرنگ کر کے زخمی کر دیا۔ فلسطینی نوجوان بآسانی جائے وقوعہ سے فرار ہو گیا اور راستے میں آنے والے چار یہودی آباد کاروں کو بھی فائرنگ کر کے زخمی کر دیا۔
تاہم اسرائیلی فوج کے مطابق اتوار کے روز دو فلسطینیوں نے الگ الگ حملے کئے، جن کے بعد وہ فرار ہو گئے۔ اسرائیلی فوج حملہ آور فلسطینی نوجوانوں کو تلاش کر رہی ہے۔
اسرائیلی فوج نے ’’ارئیل‘‘ یہودی بستی میں اپنے فوجیوں پر حملوں کے بعد سیکیورٹی ہائی الرٹ کر دی ہے۔ نیز فوج نے احتیاطی تدبیر کے طور پر سلفیٹ شہر میں یہودی بستیوں کے داخلی اور خارجی راستے بند کر دیئے ہیں۔ فلسطینی ذرائع ابلاغ کے توسط سے ملنے والی اطلاعات کے مطابق ’’برکان‘‘ کے علاقے میں حملہ آور فلسطینی نوجوانوں اور اسرائیلی فوج کے درمیان تصادم کے بعد فائرنگ کی زوردار آوازیں سنائی دے رہی ہیں۔
فلسطینی خبر رساں ادارے ’’معا‘‘ نے بتایا ہے اسرائیل نے غرب اردن میں اپنی فوج کی نفری میں اضافہ کر دیا ہے۔ بلدیہ برقین میں حملہ آوروں کے ساتھ فوج کی جھڑپیں تادم تحریر جاری تھیں۔