لبنان کی پولیس نے یونیورسٹی کے ایک طالب علم کو اسرائیلی فوج کے ترجمان افیخائی ادرعی کے ساتھ ‘فیس بک’ کے ذریعے رابطہ کرنے کی کوشش پر حراست میں لیا ہے۔
لبنانی اخبار ‘الاخبار’ کی رپورٹ کے مطابق پولیس نے اسماعیل مصطفیٰ نامی ایک نوجوان کو حراست میں لیا ہے جو لبنانی ڈرامہ نگار زیاد عیتانی سے متاثر ہے۔ زیاد عیتانی بھی اسرائیل کےلیے جاسوسی کے الزامات کا سامنا کر چکے ہیں۔
مصطفیٰ کو لبنان کی ایک فوجی عدالت میں پیش کیا گیا جہاں اس نے اعتراف کیا کہ اس نے عورتوں اور پیسے کے لیے یہ سب کچھ کیا مگر اسرائیلی فوجی ترجمان نے اس کے رابطے پر کوئی جواب نہیں دیا۔
اس نے بتایا کہ وہ فیس بک پر اسرائیلی فوجی ترجمان کے دوستوں کو تلاش کرتا رہا ہے۔ اس دوران اسے فوجی لباس میں ایک لڑکی کا پیج ملا۔ اس نے اس کی مزید تصاویر تلاش کی جس میں وہ پیراکی کے لباس میں بھی دیکھی جاسکتی ہے۔ اس نے اسرائیلی لڑکی کو پیغام بھیجا اور سیکیورٹی معلومات کی فراہمی کی پیشکش کی مگر اس کی طرف سے کوئی جواب نہیں دیا گیا۔