اسرائیلی فوج کے وحشی صفت جلادوں کے وحشیانہ تشدد سے شدید زخمی فلسطینی اسیر کی حالت بدستور تشویشناک ہے۔ قابض صہیونی فوج نے 8 جنوری 2019ء کو 44 سالہ فلسطینی زیاد الشلالدہ کو اس کے گھر سے گرفتاری کے وقت وحشیانہ تشدد کا نشانہ بنایا۔ تشدد کے نتیجے میں کی دائیں پسلیاں، ناک کی ہڈی ٹوٹ گئی اور جسم کے دوسرے حصوں پر بھی گہرے زخم آئے تھے۔ حالت تشویشناک ہونے کے باوجود اسے ‘عوفر’ جیل میں ڈال دیا گیا جہاں اسے کسی قسم کا طبی معائنہ کیا گیا اور نہ ہی اسے کوئی طبی امداد فراہم کی گئی۔
اسیر کےوکیل نے بتایا کہ اس نے اپنے موکل الشلالدہ سے عوفر جیل میں ملاقات کی۔ اس کی حالت بدستور تشویشناک ہے اور اس کے جسم میں شدید تکلیف ہے۔
خیال رہے کہ صہیونی فوجیوںنے اسیر شلالدہ اور اس کے بیٹے محمود کو رام اللہ میں کوبر کے مقام پر ایک کارروائی کے دوران تشدد کا نشانہ بنایا گیا۔ ان پر وحشی تفتیشی کوتے چھوڑے گئے جنہوں نے دونوں باپ بیٹے کو بری طرح زخمی کردیا۔ دونوں کو تشدد کے بعد مسکوبیہ حراستی مرکز منتقل کردیا گیا جہاں ان پر صہیونی جلادوں نے مزید تشدد کیا۔ الشلالدہ اس وقت عوفر قید خانے میں پابند سلاسل ہیں جہاں ان کی زندگی کو شدید خطرات لاحق ہیں۔