اسرائیلی فوج نے فلسطین کے مقبوضہ مغربی کنارے کے جنوبی شہر الخلیل میں ایک فلسطینی نوجوان کو گولیاں مار کر شہید کردیا۔
مرکز اطلاعات فلسطین کے مطابق صہیونی فوجیوں نے 27 سالہ یاسر فوزی الشویکی کو ‘کریات اربع’ یہودی کالونی کے قریب وادی الحصین میں گولیاں ماریں۔ اسرائیلی فوج نے حسب معمول دعویٰ کیا ہے کہ مقتول نے فائرنگ سے قبل یہودی آباد کاروں پر چاقو سے حملے کی کوشش کی تھی۔
ادھر سوشل میڈیا پر شہید فلسطینی تصویر کے ساتھ ایک فوٹیج گردش کر رہی ہے جس میں شہید فلسطینی نوجوان کو ‘بیت ھشالوم’ میں ایک گھر میں مردہ حالت میں دیکھا جاسکتا ہے۔ اس کے قریب اسرائیلی فوجیوں کو چلاتے سنا جاسکتا ہے جو کہہ رہیں ‘الحمد للہ اس کا کام تمام ہوگیا’۔
اسی فوٹیج میں ایک یہودی خاتون کو عبرانی چلاتے سنا جاسکتا ہے جو چیخ چیخ کہہ رہی ہے کہ ‘وہ عمارت کے اندر ہے، وہ عمارت کےاندر ہے’۔
مقتول فلسطینی کے کاغذات اس کے ارد گرد پھیلے ہوئے ہیں اور ایک بڑا چاقو بھی عمارت کے دروازہ پر پڑا ہے۔ فلسطینی ذرائع کا کہنا ہے کہ مقتول فلسطینی الخلیل میں آئینی عدالت کا محرر بتایا جاتا ہے۔
اسرائیلی فوج نے دعویٰ کیا ہے کہ فلسطینی نوجوان نے تین اسرائیلی فوجیوں پر چاقو سے حملے کی کوشش کی جس پر اسے گولیاں مار کر شہید کردیا۔