اسرائیل کی فوجی عدالت نے زیرحراست فلسطینی رہ نما الشیخ عمر البرغوثی کی انتظامی حراست کالعدم قراردی ہے جب کہ صہیونی پراسیکیوٹر کو فیصلے کے خلاف آج سوموار کو اپیل کرنے کا موقع فراہم کیا ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق کلب برائے اسیران کی رپورٹ کے مطابق اسیر عمرالبرغوثی کے کیس کی سماعت گذشتہ جمعرات کے روز کی گئی تھی۔ اس موقع پر ان کے وکلاء جواد بولس اور احمد صفیہ بھی موجود تھے۔ اسی روز اسرائیلی فوج نے ایک انتقامی کارروائی کے دوران ان کے اسیر بیٹے عاصم کا مکان مسمار کردیا تھا۔
صہیونی فوج نے عمر البرغوثی اور کو 10 دسمبر کو ان کے بیٹے صالح البرغوثی کو شہید کرنے کے بعد حراست میں لے لیا تھا۔ا ن کے بیٹے عاصف کو بھی حراست میں لیا گیا جسے تین ماہ کی انتظامی قید کی سزا سنائی گئی تھی۔ ان کی گرفتاری کے دو ماہ بعد ان کے بیٹے عاصم کو بھی حراست میں لیا تھا۔
خیال رہے کہ اسیر عمر البرغوثی اب تک زندگی کے 26 سال اسرائیلی زندانوں میں قید کاٹ چکے ہیں۔