مقبوضہ بیت المقدس اور مسجد اقصیٰ کے دفاع کے حوالے سے سرگرم عالمی تنظیم’القدس انٹرنیشنل فائونڈیشن’ نے اردن سے مطالبہ ہے کہ وہ القدس اور مسجد اقصیٰ کے حوالے سے قسی قسم کے مذاکرات سے صاف انکارکردے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق القدس فائونڈیشن کے ڈائریکٹر جنرل یاسین حمود نے ایک بیان میں کہا کہ اسرائیلی اخبارات میں مسجد اقصیٰ کے بارے میں مشکوک خبریں آ رہی ہیں۔ ان میں کہا جا رہا ہے کہ اردن حرم قدسی کے حوالے سے اسرائیل کے ساتھ مذاکرات کرنا چاہتا ہے۔ اگر یہ خبریں درست ہیں تو ہمارا اردن سے مطالبہ ہے کہ وہ اسرائیل کے تقدس کے حوالے سے کسی قسم کے مذاکرات نہ کرے۔
اسرائیلی ذرائع ابلاغ میں شائع خبروں کہا گیا ہے کہ اردن کی حکومت ایک تجویز پر غور کررہی ہے جس میں تجویز دی گئی ہے کہ مسجد اقصیٰ کے باب رحمت کو نماز کی جگہ کے بجائے صرف انتظامی دفتر کے طورپر استعمال کیا جائے گا۔ اسرائیل بھی باب رحمت میں فلسطینیوں کے داخلے پر پابندی لگانا چاہتا ہے۔
یاسین حمود نے توقع ظاہر کہ اردن کی حکومت مسجد اقصیٰ کے حوالے سے اپنی اخلاقی اور دینی ذمہ داریوں سے سبکدوش نہیں ہوگی۔ حرم قدسی اور مسجد اقصیٰ صرف مسلمانوں کا
مذہبی مرکز اور عبادت گاہ ہے اور اس اصول پر کوئی سودے بازی نہیں کی جاسکتی۔