چھوٹی عمر میں عموما بچوں کی نیند کے حوالے سے ان کے والدین کو پریشانی کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ بعض بچے شیر خوارگی کی عمرمیں زیادہ سوتے ہیں، بعض کم، بعض رات اور بعض دن کے اوقات میں نیند کرتے ہیں۔
بعض بچوں کو سلانے کے لیے ان کے والدین کو کافی محنت کرنا پڑتی ہے۔ جرمنی کے ایک میڈیکل ریسرچ سینٹر کی رپورٹ کے مطابق اگر بچہ رات کو کم سوتا ہے یا سلانے کے لیے والدین کو مشکل کا سامنا کرنا پڑتا ہے تو یہ پریشانی والی بات نہیں ہے۔
جرمن طبی مرکز کے مطابق اسکول کی عمر سے قبل کے بچوں کو سلانے میں 20 منٹ لگتے ہیں جب کہ اسکول کی عمر کو پہنچ کر بچہ سونے میں 30 منٹ بھی لیتا ہے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ بچوں کو چاہیے کہ وہ والدین کو چاہیے کہ وہ بچوں کو پرسکون اور مناسب ماحول فراہم کریں۔ نیند کے اوقاف میں ان کے قریب شور شرابہ اور بلند آہنگ آوازیں نہ لگائی جائیں تاکہ بچے جلدی اور پرسکون نیند کر سکیں۔
بڑی عمر کے بچوں کو بستر پر سلانا چاہیے۔ انہیں سلانے کے لیے ٹی وی چینل کے سامنے بیٹھانے سے گریز کیا جائے۔ اگر بچہ پانچ سال کی عمر کو پہنچ جائے اور وہ دن کے وقت بھی زیادہ دیر سونے لگے تو ڈاکٹر سے رجوع کریں۔ اس عمر کے بچے کے لیے دن کے اوقاف میں آدھے سے ایک گھنٹے تک نیند سے زیادہ نہیں سونا چاہیے۔