اسرائیلی حکومت کی طرف سے الاقصیٰ ٹی وی چینل کی نشریات بند کرنے کے فیصلے پر فلسطین کے عوامی، سیاسی اور ابلاغی حلقوں کی طرف شدید رد عمل سامنے آیا ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق الاقصیٰ ٹی وی چینل کی طرف سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ اسرائیل نے چینل کی نشریات پرپابندی عاید کرکے فلسطینی قوم کے خلاف اپنے جرائم اور مظالم پر پردہ ڈالنے اور دنیا کی آنکھوں میں دھول جھونکنے کی کوشش کی ہے۔
الاقصیٰ چینل کی طرف سے کہا گیا ہے کہ اسرائیلی وزیراعظم بنجمن نیتن یاھو انتخابات کی کامیابی کے لیے اوچھے ہتھکنڈوں پر اتر آئے ہیں۔ الاقصیٰ چینل پرپابندی اسرائیل میں آئندہ ماہ ہونے والے انتخابات کو کامیاب بنانے کی کوشش ہے۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ الاقصیٰ چینل دہشت گردتنظیم نہیں بلکہ دہشت گردی کے شکار فلسطینیوں کےحقوق کے لیے کام کرتی ہے۔
فلسطین کے عوامی اور سیاسی حلقوں کی طرف سے بھی الاقصیٰ چینل پربابندی کی شدید مذمت کی ہے۔
خیال رہے کہ اسرائیلی وزیراعظم بنجمن نیتن یاھو نے فلسطین کے الاقصیٰ ٹی چینل کو ‘دہشت گرد’ تنظیم قرار دینے کے بعد اس پر پابندی عاید کردی ہے۔ عبرانی اخبار’یدیعوت احرونوت’ کی طرف سے جاری کردہ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ وزیراعظم نے انٹیلی جنس ادارے’شاباک’ اور کمیٹی برائے انسداد معاشی دہشت گردی کی سفارش پر الاقصیٰ ٹیلی ویژن چینل کو ممنوعہ تنظیم قرار دے پر اس پر پابندی عاید کردی ہے۔
صہیونی حکام کی طرف سے وزیراعظم کو پیش کی گئی رپورٹ میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ فلسطینی تنظیم ‘حماس’ الاقصیٰ ٹی وی چینل کو استعمال کرکے عوام میں اپنے ہمدر پپدا کرنے اور تنظیم میں نئی بھرتیوں کےلیے سرگرم ہے۔ یہ چینل ایک ایسے گروپ کے ساتھ منسلک ہے سے صہیونی ریاست دہشت گرد قرار دیتا ہے۔