اقوام متحدہ کے فلسطین کے لیے انسانی حقوق کے مندوب نے فلسطین کے علاقے غزہ میں اسرائیلی فوج کی طرف سے انسانی حقوق کی پامالیوں اور نہتے مظاہرین کے قتل عام پر صہیونی ریاست سے باز پرس کا مطالبہ کیا ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق ‘یواین’ مندوب مائیکل لینک نے واشنگٹن میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب میں کہا کہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں مظاہرین کے خلاف طاقت کے استعمال سے باز آنا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کونسل کی طرف سے غزہ میں اسرائیلی ریاست کو انسانیت کے خلاف جرائم کا مرتکب قرار دیے جانے کے بعد صہیونی ریاست سےباز پرس ضروری ہے۔ اس امر کی تحقیقات ہونی چاہئیں کہ اسرائیلی فوج غزہ کی پٹی میںمظاہرین کے خلاف طاقت کیوں کررہی ہے۔
خیال رہے کہ حال ہی میں اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل کی طرف سے جاری کردہ ایک رپورٹ میں کہا تھا کہ اسرائیلی فوج غزہ کی پٹی میں فلسطینی مظاہرین کے خلاف طاقت کا اندھا دھند استعمال کررہی ہے۔ صہیونی فوج کے اقدامات انسانیت کے خلاف جرائم کے زمرے میں آتے ہیں۔
واضح رہے کہ 30 مارچ 2018ء کے بعد سے اب تک غزہ میں احتجاج کرنےوالے 300 کے قریب فلسطینیوںکو شہید اور 28 ہزار کو زخمی کیا جا چکا ہے۔