چهارشنبه 30/آوریل/2025

اوقاف کونسل کی اہم شخصیات کے قبلہ اول داخلے پر اسرائیلی پابندی

پیر 4-مارچ-2019

صہیونی حکام نے فلسطینیوں‌ کی مذہبی آزادی پرایک بڑا حملہ کرتے ہوئے مسجد اقصیٰ کی انتظامی کمیٹی اور القدس کی اوقاف کونسل کے اہم رہنمائوں کے قبلہ اول میں دخلے پر 40 دن سے 4 ماہ تک کی پابندی عاید کر دی ہے۔

مرکز اطلاعات فلسطین کےمطابق گذشتہ روز اسرائیلی پولیس کی طرف سے فلسطینی اوقاف کونسل کے سینیر عہدیداروں کو حراست میں لینے کے بعد انہیں اس شرط پر رہا کیا کہ وہ مسجد اقصیٰ میں داخل نہیں ہوں گے۔

مرکز اطلاعات فلسطین کو ملنے والی اطلاعات میں بتایا گیا ہے کہ صہیونی حکام نے القدس مجلس اوقاف کے چیئرمین الشیخ عبدالعظیم سلھب کے قبلہ اول میں داخلے پر 40 دن اور ان کے نائب الشیخ ناجح بکیرات پر چار ماہ کی پابندی عاید کی ہے۔ اس کےعلاوہ دیگر ارکان میں مسجد اقصیٰ کے محافظ عرفات نجیب پر 6ماہ اور کلب برائے اسیران کے ڈائریکٹر القدس ناصر قوس پر 40 دن تک مسجد اقصیٰ میں‌نماز کی ادائی یا کسی دوسری سرگرمی میں حصہ لینے پر پابندی عاید کی گئی ہے۔

قابض صہیونی حکام نےالشیخ عبدالعظیم سلھب کو مصلیٰ باب رحمت کھولنے اور وہاں‌پر نماز کی ادائی کی اجازت دینے کے الزام میں گرفتار کیا تھا۔ دو ہفتے قبل بھی انہیں حراست میں لے کر قبلہ اول میں داخلے پر پابندی عاید کی گئی تھی۔
دوسری جانب اردن اور فلسطین نے صہیونی حکام کی غنڈہ گردی اور بدمعاشی کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے۔ اردن کی حکومت نے کہا ہے کہ اسرائیل ایک سوچے سمجھے منصوبے کے تحت مسجد اقصیٰ اور حرم قدسی کو نشانہ بنا رہا ہے۔

مختصر لنک:

کاپی