اسلامی تحریک مزاحمت ‘حماس’ کے سیاسی شعبے کے سربراہ اسماعیل ھنیہ نے کہا ہے کہ مصر کے دورے کےدوران قاہرہ میں گرفتار کیے گئے چار فلسطینیوں کے معاملے پر تفصیل کے ساتھ بات چیت کی گئی۔
مرکز اطلاعات فلسطین کے مطابق غزہ کی پٹی میں صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ مصری میں لاپتا ہونے والے چار فلسطینیوں کی رہائی کے حوالے سے تفصیلی بات چیت کی گئی۔
انہوں نے مزید کہا کہ مصری حکام کے ساتھ ہونے والی بات چیت کے دوران غزہ کے مصر میں قید چار فلسطینیوں کے بارے میں بات چیت کی گئی جو مثبت رہی۔
اسماعیل ھنیہ کا کہنا تھا کہ وہ مسلسل 24 دن تک مصرمیں رہے جہاں ان کی مصری حکام کے ساتھ تمام اہم امور پر تفصیلی بات چیت کی گئی۔
خیال رہے کہ 19 اگست 2015ء کو غزہ سے مصرجانے والے چار فلسطینیوں یاسر زنون، حسین الزبدہ، عبداللہ ابو الجبین اور عبدالدائم ابو لبدہ کو رفح گذرگاہ گذرنے کے بعد فوجی وردی میں ملبوس افراد نے بس سے اتار کرحراست میں لے لیا تھا۔ اس کے بعد سے وہ لاپتا ہیں مگر حال ہی میں معلوم ہوا ہے کہ انہیں مصری انٹیلی جنس حکام نے حراست میں لیا ہے۔
بائیس اگست 2016ء کو وسطی قاہرہ کے ‘لاظوغلی’ نامی جیل سے ایک تصویر لیک کی گئی تھی جس میں چار میں سےدو قیدیوں کو یاسر زنون اور عبد الدائم کو قید دیکھاجا سکتا ہے۔