شنبه 16/نوامبر/2024

مسجد اقصیٰ میں‌ کشیدگی کم کرنے کے لیے اسرائیل نے اردن سے مدد مانگ لی

بدھ 27-فروری-2019

اسرائیلی ذرائع ابلاغ کے مطابق مقبوضہ بیت المقدس بالخصوص مسجد اقصیٰ میں جاری کشیدگی کی روک تھام کے لیے صہیونی حکومت نے اردن سے مدد کی درخواست کی ہے۔

اسرائیل کے جنرل عبرانی ریڈیو کے مطابق حکومت نے اردن سے رابطہ کیا ہے جس میں عمان سے کہا گیا ہے کہ وہ مسجد اقصیٰ میں پیدا ہونے والی تازہ کشیدگی کم کرنے میں مدد کی درخواست کی گئی ہے۔

اسرائیل کی طرف سے اردن سے مسجد اقصیٰ میں  امن وامان کے قیام کے لیے یہ درخواست ایک ایسے وقت میں دی گئی جب دوسری جانب حال ہی میں صہیونی فوج نے ‘باب الرحمت’ میں‌ گھس کر وہاں‌ پرموجود نمازیوں کوتشدد کا نشانہ بنایا تھا۔ اس واقعے کے بعد فلسطین عوام نے قبلہ اول کے دفاع کے لیے ملک بھرمیں ریلیاں نکالیں اور بڑی تعداد میں قبلہ اول میں داخل ہو کر صہیونی فوج کی پابندیاں ناکام بنا دیں۔

خیال رہے کی ‘باب رحمت’ سنہ 2003ء سے فلسطینی نمازیوں کے لیے بند کر دیا گیا تھا۔ حالیہ کشیدگی میں فلسطینیوں نے اس دروازے کو کھلوا لیا ہے۔ اسرائیلی فوج نے القدس میں محکمہ اوقاف اور مسجد اقصیٰ کے انتظامی امور کے دو عہدیداروں الشیخ عبدالعظیم سلھب اور ان کے نائب ناجح بکیرات کے قبلہ اول میں داخلے پر پابندی عاید کردی ہے۔ اس واقعے پر اردن سمیت دیگر مسلمان اور عرب ممالک نے سخت تشویش کا اظہار کیا ہے۔

مختصر لنک:

کاپی