اسلامی تحریک مزاحمت ‘حماس’ نے فلسطینی اتھارٹی کے سربراہ محمود عباس پر الزام عاید کیا ہے کہ وہ امریکا کے فلسطین کو تقسیم کرنے کے لیے مجوزہ امریکی منصوبے’صدی کی ڈیل’ کی سازش کو آگے بڑھانے کے لیے فضاء ہموار کر رہے ہیں۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق حماس کے ترجمان عبداللطیف القانوع کی جانب سے جاری ایک بیان میں کہاگیا ہے کہ فلسطینی اتھارٹی کے سربراہ محمود عباس فلسطینی قوم کی خدمت کی آڑ میں امریکا اور اسرائیل کے لیے کام کررہےہیں۔ وہ امریکا کے نام نہاد امن منصوبے’صدی کی ڈیل’ کی برائے نام مخالفت کرتے ہیں۔ در پردہ وہ اس مذموم امریکی اور صہیونی منصوبے کے نفاذ کے لیے ماحول سازگار کررہےہیں۔ ان کی اس دروغ گوئی پرکوئی بھی یقین نہیںکرے گا۔
انہوںنے کہا کہ صدر محمود عباس کے غزہ اور غرب اردن کے عوام کے لیے انتقامی اقدامات ‘صدی کی ڈیل’ کوآگے بڑھانے کی سازشوں کا عملی حصہ ہیں۔
حماس کے ترجمان نے غزہ کے عوام کے خلاف صدر عباس کی انتقامی کارروائیوں کو آمرانہ اور قوم کے مفاد کے خلاف قرار دیا۔ القانوع کا کہنا تھا کہ 13 سال سے فلسطینی قوم صدر عباس کے انتقامی حربوں کا سامنا کر رہے ہیں۔