جمعه 15/نوامبر/2024

وادی گولان میں اسرائیلی بالادستی کے لیے امریکی کانگریس میں بل پیش

پیر 25-فروری-2019

امریکی کانگریس میں ایک نئے بل پر بحث جاری ہے جس میں شام کے مقبوضہ وادی گولان کے علاقوں پر صہیونی ریاست کے غاصبانہ تسلط کو آئینی حیثیت دینے کی کوشش کی جا رہی ہے۔

مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق امریکا کی ری پبلیکن پارٹی کے سینٹر ٹیڈ کروزنے کہا کہ وادی گولان پر اسرائیلی بالادستی کے حوالے سے مجوزہ بل پر ڈیموکریٹک پارٹی کے ارکان کی طرف سے بھی حمایت کی گئی ہے۔

اخبار’یسرائیل ھیوم’ نے اپنی رپورٹ میں‌ بتایا کہ منظوری کی صورت میں بل پرعمل درآمد ناگزیر ہوگا۔ ٹیڈ کروز کا کہنا تھا کہ امریکا کی پالیسی وادی گولان کی پہاڑیوں پر اسرائیل کی بالادستی کا قیام ہے۔ یہ علاقہ اسرائیل کی تزویراتی اہمیت کے لیے اہم ہے اور امریکی انتظامیہ وادی گولان کو اسرائیل کا حصہ بنانے کے اقدامات جاری رکھے گا۔

خیال رہے کہ اسرائیل نے سنہ 1967ء کی جنگ میں وادی گولان میں اسرائیلی فوج نے قبضہ کرلیا تھا۔ سنہ 1981ء میں صہیونی ریاست نے باقاعدہ طور پروادی گولان کو ضم کرنے کا اعلان کیا۔

اقوام متحدہ اور عالمی برادری نے وادی گولان پر صہیونی ریاست کے غاصبانہ تسلط کو تسلیم نہیں کیا مگر امریکا کچھ عرصےسے وادی گولان پر اسرائیلی قبضے کو تسلیم کرنے کی مہم جاری رکھے ہوئے ہے۔

 

مختصر لنک:

کاپی