شنبه 16/نوامبر/2024

سعودی ولی عہد نے کشمیری اور یغور مسلمانوں کو مایوس کیا

اتوار 24-فروری-2019

سعودی عرب کے ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان نے پاکستان، بھارت اورچین کا دورہ کیا۔ اس دوران اُنہوں نے  چین اور بھارت میں اربوں ڈالر کے سرمایہ کاری اورکاروباری معاہدے کیے مگراس موقع پران کے لبوں سے کشمیرکے مظلوم مسلمانوں اور چین میں ریاستی جبر کے شکار یغور مسلمانوں کے لیے ایک لفظ بھی نہ نکلا۔ یوں شہزادہ محمد بن سلمان نائب خادم الحرمین الشریفین کی حیثیت رکھنے کے باوجود مظلوم مسلمانوں کے لیے آواز بلند نہ کرسکے۔ انہوں‌نے کشمیری اور یغور مسلمانوں کو مایوس کیا۔

چین کی اسٹیٹ کونسل کے سربراہ ھان چینگ نے بیجنگ میں بن سلمان سے ملاقات کے بعد کہا کہ چین کو دہشت گردی کے خلاف ہرطرح کے اقدامات کا حق ہے تاکہ چین کی قومی سلامتی آنچ نہ آنے دی جائے۔ 
بن سلمان نے چینی عہدیدارکے موقف کی تائید کی اور کہا کہ چین کو اپنی سلامتی کے لیے تمام ممکنہ اقدامات کا حق ہے اور سعودی عرب چین کی سلامتی کا احترام کرتا ہے۔

بن سلمان اور ھان نے کہا کہ سعودی عرب اور چین دہشت گردی کے خلاف جنگ میں ایک دوسرے کے ساتھ کھڑ ہیں اور انتہا پسندی سے نمٹنے کے لیے باہمی مہارتوں کا تبادلہ کریں گے۔

امریکی اخبار’نیوز ویک’ کے مطابق سعودی ولی عہد نے چینی حکومت کی یغور مسلمانوں کے خلاف اٹھائے اقدامات کی حمایت کی اور کہا کہ سعودی حکومت یغور مسلمانوں کو کیمپوں میں رکھنے کے لیے کیمپ قائم کرنے میں مدد  فراہم کرے گا۔

ادھر یغور کے مسلمانوں نے سعودی ولی عہد سے اپیل کی تھی کہ وہ چینی حکومت پر ان کے حقوق کے حوالے سے دبائو ڈالے تاکہ چین میں یغور نسل کے مسلمانوں پرعاید کی گئی پابندیوں کو ختم  کیا جاسکے۔
خیال رہے کہ چین میں یغور نسل کے مسلمان ریاستی جبر وتشدد کا شکار ہیں اور لاکھوں مسلمانوں کو فوجی کیمپوں میں رکھا گیا ہے جہاں انہیں غیرانسانی حالات کا سامنا ہے۔

 

مختصر لنک:

کاپی