جمعہ کے روز لبنان کے شہر صیدا میں اسلامی تحریک مزاحمت ‘حماس’ کی اپیل پر قبلہ اول کے دفاع حوالے سے ایک مظاہرے کا اہتمام کیا گیا جس میں لبنان میں مقیم فلسطینی پناہ گزین اور مقامی شہریوں کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔
مرکز اطلاعات فلسطین کے مطابق ‘حماس’ کی اپیل پر صیدا شہر میں نماز جمعہ کے بعد مسجد الھبۃ کے باہر ایک مظاہرہ کیا گیا۔ مظاہرین نے ہاتھوں میں بینرز اور کتبے اٹھا رکھے تھے۔ انہوں نے ‘صدی کی ڈیل’ کے خلاف اور مسریٰ رسول صلی اللہ علیہ وسلم کی حمایت میں نعرے بازی کی۔ صیدا میں ہونے والے مظاہرے کے شرکاء نے قبلہ اول کے دفاع کے لیے کام کرنے والے مجاھدین کی حمایت کا اظہار کیا۔
صیدا میں حماس کے سیاسی شعبے کے رکن ابو العبد شناعۃ نے القدس کے مرابطین کی جانب سے قبلہ اول کے دفاع کے لیے کی جانے والی کوششوں کا خیر مقدم کیا اور کہا کہ حماس قبلہ اول کے دفاع لے لیے تمام وسائل کا استعمال کرے گی۔
شناعۃ نے اسرائیل کے ساتھ تعلقات کے قیام کی عرب ممالک کی کوششوں کو ‘صدی کی ڈیل’ کو آگے بڑھانے کی سازش کا حصہ قرار دیا اور کہا کہ حال ہی میں پولینڈ کے صدر مقام ‘وارسا’ میں ہونے والی مشرق وسطیٰ کانفرنس کا مقصد عرب ممالک اور اسرائیل کے درمیان قربت پیدا کرنے کی کوشش تھی مگر فلسطینی قوم، حماس اور عرب اقوام صہیونی دشمن کے ساتھ تعلقات کے قیام کی سازشوں کو قبول نہیں کریں گے۔