کویت کی پارلیمنٹ نے باور کرایا ہے کہ اسرائیل سے تعلقات اور دوستی کے قیام سے انکار کویت کی خارجہ پالیسی کا بنیادی اصول ہے اور اس میں کوئی تبدیلی نہیں کی جائے گی۔کویتی پارلیمنٹ "مجلس امۃ” کی طرف سے یہ موقف ایک ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب دوسری جانب بعض خلیجی ممالک صہیونی ریاست کے ساتھ دوستی کے لیے لپکے جا رہے ہیں۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق کویتی پاریلمنٹ کی خارجہ کمیٹی کے چیئرمین اور رکن پارلیمنٹ عبدالکریم الکندری نے وزارت خارجہ کے زیراہتمام منعقدہ اجلاس کے بعد کا کہ کویت اسرائیل کے ساتھ کسی قسم کے تعلقات قائم نہیں کرے گا۔ ایسا کرنا کویت کی خارجہ پالیسی کا بنیادی اصول ہے۔ اجلاس میں وزیرخارجہ الشیخ صباح الخالد، نائب وزیرخارجہ خالد جاراللہ اور پارلیمنٹ کے اسپیکر مرزوق الغانم نے شرکت کی۔
انہوں نے کہا کہ پولینڈ کے دارالحکومت وارسا میں گذشتہ ہفتے ہونے والی مشرق وسطیٰ امن کانفرنس میں کویت کی شرکت سے بعض ذرائع ابلاغ نے غلط تاثر پیدا کیا کہ کویت دوسرے عرب ممالک کی طرح اسرائیل سے دوستانہ مراسم کے قیام کے بارے میں سوچ رہا ہے۔
کویتی عہدیدار کا کہنا تھا کہ "وارسا” کانفرنس میں کویتی وفد کی شرکت کو اسرائیل کے ساتھ دوستی کی کوششوں پرمحمول نہ کیا جائے۔