قابض صہیونی فوج کی جانب سے مقبوضہ بیت المقدس میں آج جمعہ کے روز غیراعلانیہ کرفیو لگانے کے بعد فلسطینیوں کے خلاف وسیع پیمانے پر کریکڈائون شروع کیا ہے جس میں کم درجنوں فلسطینیوں کو حراست میں لے لیا گیا ہے۔ تازہ کریک ڈائون کا مقصد آج جمعہ کے روز فلسطینیوں کو قبلہ اول میں نماز کی ادائی سے روکنا ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق جمعہ کے روزعلی الصباح اسرائیلی فوج کی بھاری نفری تعینات کی گئی اور القدس کو فوجی چھائونی میں تبدیل کردیا گیا۔
مقامی فلسطینی ذرائع کے مطابق اسرائیلی فوج نے پرانے بیت المقدس کی فلسطینی کالونیوں، سلوان، وادی الجوز، العیسویہ، الطور اور دیگر مقامات پر چھاپے مارے اور کئی فلسطینیوں کو حراست میں لے لیا۔ گرفتار کیے جانے والے شہریوں میں سے بعض کی شناخت فادي مطور، ،حجازي أبو صبيح، مراد مسك، جهاد قوس، زكريا البكري، وحيد البكري، عباده نجيب، مؤمن حشيم، محمد حزينه، إيهاب زغير، مصطفي أبو سنينه، حازم الشرباتي، لؤي عليان، رامي محيسن، محمد عليان،محمد خضر أبو الحمص، نديم الصفدي، عرين الزعانين، محمد زغير،جاد الغول، محمود مونس، أمجد غروف السمري، لؤئي نصر الدين، عمرو أبو عرفه، أحمد جابر،عبد الناصر عودة، محمد مأمون الرازم، وائل الرجبي، عدي محيسن، محمد حشيمه، خالد شريف، إياد بشير، فارس عويسات، أحمد شاهر السلايمة اور وإبراهيم النتشة کے ناموں سے کی گئی ہے۔
قابض فوج نے مسجد اقصیٰ کے مخطوطات مرکز کے ڈائریکٹر رضوان عمرو، دو سگے بھائیوں محمد ابو یوسف عاشور کو حراست میں لے لیا۔