پولینڈ کی حکومت نے اسرائیلی وزیراعظم بنجمن نیتن یاھو کی طرف سے دوسری عالمی جنگ میں جرمنی کے نازیوں کے ساتھ مل کر یہودیوں کے قتل عام کے الزام پر سخت برہمی کا اظہار کیا ہے اور کہا ہے جب تک اسرائیل سرکاری طورپر اپنے اس بیان پر معافی نہیں مانگے گا اس کے ساتھ کشیدگی ختم نہیں کی جائے گی۔
عبرانی ویب سائیٹ”i24news” کے مطابق پولینڈ کی حکومت اسرائیل کے ساتھ جاری سفارتی کشیدگی ختم کرنے کے لیے حکومت سے باضابطہ معافی مانگنے کے مطالبے پر قائم ہے۔ عبرانی ویب سائیٹ کےمطابق اسرائیل کے قائم مقام وزیر خارجہ یسرائیل کاٹز کے پولینڈ کی حکومت کو مزید مشتعل کردیا ہے۔ یسرائیل کاٹز نے نیتن یاھو کے الزام پر مزید جلتی پرتیل کا کام کیا۔ انہوںنے کہا کہ پولینڈ کی عورتیں اپنے بچوں کو سام دشمنی کا دودھ پلاتی رہی ہیں۔
پولینڈ کی حکومت کے ایک عہدیدار کا کہنا ہے کہ اگرچہ اسرائیل کے ساتھ پائی جانے والی کشیدگی برقرار ہے مگر اسرائیل کے ایک عہدیدار نے اسے مزید بھڑکا دیا ہے۔ ان کا اشارہ اسرائیل کے قائم مقام وزیرخارجہ یسرائیل کاٹزکی جانب تھا۔
خیال رہے کہ حال ہی میں اسرائیلی وزیراعظم بنجمن نیتن یاھو نے الزام عاید کیا تھا کہ پولینڈ کےلوگوںنے دوسری عالمی جنگ کے دوران جرمنی کے نازیوں کے ساتھ مل کر یہودیوں کا قتل عام کیا تھا۔ ان کے اس بیان پر پولینڈ نے سخت برہمی کا اظہار کرتے ہوئے اسرائیل سے معافی مانگنےکامطالبہ کیا ہے۔